چاول کا شمار پاکستان کی اہم فصلات میں ہوتا ہے۔ دھان کی فصل چاول کی ملکی
ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ زر مبادلہ کمانے میں بھی اہم کرادر ادا کرتی ہے
وقت کاشت
پنجاب زرعی پیسٹ آرڈرینیئس 1959کے تحت 20 مئی سے پہلے دھان کی پنیری یا فصل کی
کاشت ممنوع ہے۔کیونکہ تنے کی سنڈیاں موسم سرما دھان کے مڈھوں میں نیند سوکرگرزارتی
ہیں۔ سنڈیوں کے پروانے زیادہ تر مارچ کے آخر اور اپریل میں نکلتے ہیں ۔اگر انہیں
دھان کی پنیری یا فصل میسر ہو تو اس پہ انڈے دینا شروع کر دیتے ہیں۔
سفارش کردہ اقسام
دھان کی فصل کے اگاو کے لئے مختلف اقسام کے بیج استعمال ہوتے ہیں ،جن میں
1509،1692،فین وغیرہ شامل ہیں۔ یہ سب اقسام ہمارے پاس موجود ہیں۔
بیج کو زہر لگانا
بیج کو کاشت سے پہلے تجویز کردہ زہر ضرور لگائیں
موزوں زمین
چکنی زمین دھان کی کاشت کے لئے موزوں ہے تاہم ریتلی زمین کے سوا ہر قسم کی
زمین میں اس کی کاشت ممکن ہے ۔
پنیری کا طریقہ کاشت
علاقے اور زمین کی خصوصیات کو مد نظر رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل طریقوں سے پنیری
کی کاشت ممکن ہے
کدو طریقہ
خشک طریقہ
راب کا طریقہ
کدو کا طریقہ
دھان کے روایتی علاقوں میں کاشت کے کدو کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے ۔
بیج کی تیاری
بیج کی مقدار سے سوا گنا زیادہ پانی لیں اور اس میں زہر حل کرنے کے بعد بیج کو
24 گھنٹے کے لئے بھگو دیں۔ اس کے بعد سایہ دار جگہ پہ رکھ پانی مارتے رہیں 36 تا 49 گھنٹوں میں بیج انگوری مار جائے گا
زمین کی تیاری
بیج کی تیاری کے ساتھ ساتھ زمین کی تیاری
بھی جاری رکھیں ۔ ایک تا دو مرتبہ ہل چلائیں اور کھیت کو پانی لگا دیں۔
پانی میں دہوہرا ہل چلائیں اور سہاگہ دیں
بیج کا چھٹہ
بیج کا چھٹہ دیتے وقت کھیت میں ایک تا ڈیڑھ انچ پانی ہونا چاہئے شام کے وقت
چھٹہ دیں اور اگلے دن پانی کھیت سے نکال کر دوبارہ پانی لگائیں۔ یہ عمل ایک ہفتہ
جاری رکھیں ۔اس کے بعد بند کر دیں۔ پنیری کا قد بڑھنے پہ پانی کی گہرائی بڑھا دیں
مگر یہ تین انچ سے زیادہ نہ ہو اس طریقہ سے 25 تا 30 دن میں پنیری تیار ہو جاتی ہے