زنک کا شمار اجزائے صغیرہ میں ہوتا ہے ۔ دھان کی فصل میں پانی کے کھڑۓ ہونے کے سبب کیمیانی عوامل کی وجہ سے اس کی کمی واقع ہوجاتی ہے ۔ اس کی کمی کی صورت میں پودے کے نچلے پتوں پر بھورے سیاہی مائل دھبے دکھائی دیتے ہیں ۔پھر یہ دھبے اوپر والے پتوں پر ظاہر یونا شروع ہوجاتے ہیں اور پتے زنگ آلود دکھائی دیتے ہیں ۔ پودے ی بڑھوتری رک جاتی ہے ۔ پودے کو اکھاڑنے کی کوشش کی جائے تو بغیر کسی دقت کے اکھڑ جاتا ہے کیونکہ اس کی جڑوں کی نشو نما رک جاتی ہے ۔زیادہ کمی کی صورت میں پتے پھٹ جاتے ہیں
زنک کی کمی کے اسباب
زمین میں اساسیت کی زیادتی
زمین میں کاربونیٹ کی زیادہ مقدار
ریڈوکس پوٹینشل کا کم ہونا
کھڑے پانی کے سبب ان وجوہات کا اثر کچھ بڑھتا ہے جس کی وجہ زنک کی دستیابی میں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔
کمی کی علامات
لاب کی منتقلی کے 10 سے 15 دن کے بعد پتوں کے کنارے پر گہرے براؤن رنگ کے دھبے
نمو دار ہوجاتے ہیں ۔
زیادہ کمیکی صورت میں یہ دھبے مل کر دھاریوں کی صورت اختیار کر لیتے ہیں اور
کھیت جلا ہوا نظر آنے لگتا ہے۔ اور تھوڑا سا زور لگانے سے پودا اکھڑ جاتا ہے ۔
فصل میں زنک سلفیٹ کا استعمال
زنک کی کمی کی صورت میں زنک سلفیٹ (33فیصد بحساب 6 یا زنک سلفیٹ (27 فیصد)
بحساب 5۔7 یا زنک سلفیٹ (21فیصد) بحساب
10 کلو گرام فی ایکڑ لاب منتقل کرنے ککے دس دن بعد چھٹہ کریں
بوران کی کمی
بوران کی کمی صورت میں نئے نکلتے پتوں کی نوکیں سفید اور لپٹی ہوئی ہوتی
ہیں شدید کمی کی صورت میں نئے نکلنے والے
پتی گر جاتے ہیں تاہم نئے شگوفے بنتے رہتے ہیں۔ اگر سٹے بنتے وقت بوران کی کمی
ہوجائے تو دانے نہیں بنتے ۔۔یہ بات تجربات سے ثابت ہیکہ اس کی کمی کی صورت میں
بوران کا استعمال پیداوار کو بڑھا دیتا یے ۔