مکئی غذائی اجناس میں گندم اور چاول کے بعد ایک اہم فصل ہے جو انسانی غذا، جانوروں کی خوراک اور صنعتوں میں استعمال ہوتی ہے۔ گزتشہ سالوں میں مسلسل مکئی کے رقبہ میں اضافہ دیکھا جارہا ہے،جس کی بدولت پیداوار بھی بڑھ رہی ہے ۔ اکنامک سروے آف پاکستان 2021-22 کے مکئی کی پیداوار میں 19 فیصد تک اضافہ ہوا ،اس لئے یہ کہ اہم فصل ہے ،اور جدید زرعی عوامل کو استعمال میں لا کر اس سے خاطر خواہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے
وقت کاشت
بہاریہ فصل کے لئے بہترین وقت
جنوری کے آخر سے لیکر فروری کے آخر تک ہے
شرح بیج
شرح بیج 8 تا 10 کلو گرام فی ایکڑ
رکھیں
بیج کو زہر لگانا
ابتدائی مراحل میں بیماریوں اور
کیڑوں سے بچاؤ کے لئے بیج کو زہر لگانا امر لازم ہے ۔اس کے لئے ایزوکسی سٹروبن بمع
کلوتھیا نیڈن بحساب 9 گرام فی کلو گرام بیج یا امیڈا کلوپرڈ بمع ٹیوبا کونا زول
بحساب 10ملی لیٹر فی کلو گرام بیج کو
لگائیں
طریقہ کاشت
مکئی کاشت کرنے کے دو طریقے ہیں
1۔وٹوں پر کاشت
آبپاش علاقوں میں مکئی کی کاشت
بہترین طریقہ یہ ہے کہ اڑھائی فٹ کے باہمی فاصلہ پر شرقا غربا وٹیں بنائی جائیں
اور ہلکا پانی لگانے کے بعد فورا بیج کا چوکا لگا دیا جائے ۔بہاریہ کاشت میں وٹوں
کی جنوبی سمت پر چوکا لگائیں ۔بہاریہ مکئی میں ہائبرڈ اقسام کو 6 انچ اور عام
اقسام کو 7 تا 8 انچ کے فاصلہ پہ کاشت کریں
2۔پٹریوں پر کاشت
آبپاش علاقوں میں مکئی پٹڑیوں کی
صورت مں بھی کاشت کی جاتی ہے ۔اس طریقہ میں مکئی کو ساڑھے تین فٹ کے باہمی فاصلے
پہ بنائیں گئیں پٹڑیوں پہ کاشت کیا جاتا ہے اور اس صورت میں مکئی کے بیج کا چوکا
دونوں اطراف لگایا جاتا ہے۔
آبپاشی
بہاریہ کئی کی فصل کو 12 تا 14
پانی درکار ہوتے ہیں۔موسمی حالات کے پیش نظر وقفے وقفے سے پانی لگائیں۔
کھادیں
محمکہ زراعت حکومت پنجاب کے مطابق
درمیانی زمین میں ہائبرڈ اقسام کے لئے اڑھائی بوریا ڈی اے پی بمع ڈیڑھ بوری ایس
اوپی بوائی وقت ڈالیں اور بعد ازاں 3 بوری یوریا کھاد کی ڈالیں۔عناصر کبیرہ کے
ساتھ ساتھ عناصر صغیرہ جس میں زنک اور بوران کا استعمال اہم ہے
مکئی کے اہم کیڑۓ
کونپل کی مکھی
یہ مکھی اگتی ہوئی فصل پہ حملہ ہوکر کونپل میں داخل
ہوجاتی ہے اور نرم حصے کو کھاتی ہے جس سے کونپل سوکھ جاتی ہے
تدارک
بیج کو زہر لگا کر کاشت کریں
حملہ کی صورت میں مندرجہ ذیل زہر استعمال کئے جاسکتے
ہیں:
تھایا میتھو گزام
امیڈا کلوپرڈ
بائی فینتھرین
Maize Stem borerمکئی کا گڑوواں
یہ سنڈی کونپل اور چھلی دونوں پہ حملہ آور ہوتی ہے ۔
بہاریہ مکئی پہ اس کا حملہ نسبتا کم ہوتا ہے
تدارک
فصل کی برداشت کے بعد مڈھوں کو کھیت میں سے نکال کر
تلف کر دیں
حملہ کی صورت میں مندرجہ ذیل زہر استعمال کریں
کلورینٹرا نیلی پلور
فپرونل
کلورینٹرا نیلی پلور بمع تھایا میتھو کزام
Jassid چست تیلہ
یہ کیڑا پتوں کا رس چوس کر اسے نقصان پہنچاتا ہے اور
اس کا حملہ بہاریہ مکئی پہ زیاد ہوتا ہے
تدارک
تھایا میتھا کزام
امیڈا کلوپرڈ
اسیٹا میپرڈ
فلونیکا مڈ
سپائیرو ٹیٹرا میٹ
پائیری پروکسی فن
Cob Borer امریکن سنڈی
اس سنڈی کا حملہ سلک اور ٹیسل نکلنے پہ ہوتا ہے اور
سنڈیاں سلک کاٹ کر چھلی کے اندر داخل ہوجاتی ہیں
تدارک
کلورینڑا نیلی پلور
فلوبینڈا مائیڈ
لیمڈا سائی ہیلو تھرین
فال آرمی ورم
یہ انتہائی خطرناک سنڈی ہے جو نہ صرف پتوں کو بلکہ
چھلی کو بھی نقصان پہنچاتی ہے
تدارک
مختلف زہروں کا سپرے وقفے وقفے سے کیا جائے ۔مندرجہ
ذیل زہر سود مند ہیں
سپینٹورام
کلورینٹرا نیلی پلور
ایما میکٹن بینزوئیٹ
لیوفینوران
فلوبیندا مائیڈ
جڑی بوٹیوں کا تدارک
جڑی بوٹیاں 30 سے 50 فیصد تک پیداوار کم کرتی ہیں ۔
کیمیائی انسداد کے لئے بوائی کے وقت ایٹرا زین بمع ایس میٹولا کلور یا اگائو کے
ایک ماہ کے اندر میزوٹرائی اون بمع ایٹرا
زین کا سپرے کریں۔
برادشت
جب چھلیوں کے اندرونی پردے خشک ہوجائیں ،دانے چمک دار
اور سخت ہوجائیں تو برادشت کر لینی چاہئے ۔