گندم ایک اہم ترین فصل ہے اور لوگوں کی بنیادی خوراک ہے۔ یہ
غذائی تحفظ کی ضمانت کے ساتھ معاشرتی استحکام کا باعث ہے۔ ملک میں گندم کی فصل سب
سے زیادہ رقبہ پر کاشت کی جاتی ہے۔ غذائی اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے
گندم کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ صوبہ پنجاب میں گزشتہ برس گندم کی فصل تقریباً
ایک کروڑ 60لاکھ ایکڑ پر کاشت کی گئی جس سے 2 کروڑ 12 لاکھ ٹن سے زائد پیداوار
حاصل ہوئی۔ آبادی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے سبب گندم کی ملکی ضروریات میں بتدریج
اضافہ ہو رہا ہے۔ اسے پورا کرنے اور گندم کی فصل کو مزید منافع بخش بنانے کے لئے
اس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے۔ منظور شدہ ترقی دادہ اقسام کی کاشت
اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر ہی گندم کی پیداوار میں اضافہ کیا
جا سکتا ہے
گندم کا وقت کاشت
آبپاش علاقہ جات
آبپاش علاقوں میں گندم کا بہترین وقت کاشت کیم تا 20 نومبر
ہے تاہم 30 نومبر تک کاشت کی
جا سکتی ہے
فر بھکر - 17 کو 25 اکتوبر تا 15 نومبر ، نشان-21 کو کیمر
نومبر تا 30 نومبر اور بھکر سٹار - 19 کو
10 نومبر تا 10 دسمبر تک
کاشت کریں
عروج - 22، دلکش - 20، اکبر - 19 ، اناج - 17، زنکول - 16 ،
جو ہر - 16 ، بورلاگ - 16،
اجالا - 16 اور فیصل آباد- 2008 کو یکم نومبر تا 10 دسمبر
کاشت کیا جاسکتا ہے
پچھیتی کاشتہ گندم کی پیداوار میں کمی
تحقیق کے مطابق کھیتی کاشتہ فصل کی پیداوار میں روزانہ کی
بنیاد پر بتدریج کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ دوانہ بنے اور بھرنے کے دوران اگر درجہ
حرات زیادہ بڑھ جائے تو چھیتی کاشتہ گندم کی پیداوار میں نمایاں کمی آتی ہے۔ مزید یہ
کہ پچھیتی کاشت میں بیج اُگنے میں زیادہ دن لیتا ہے، پودا ھنگو نے کم
بناتا ہے اور ٹے چھوٹے رہ جاتے ہیں۔
زمین کا انتخاب اور بہتر تیاری
گندم کے پودوں کی بہتر نشو ونما اور منافع بخش پیداوار کے لیے
بھاری میرا سے ہلکی میرا زمینیں جن میں نامیاتی مادہ مناسب مقدار میں موجود ہو
موزوں تصور کی جاتی ہیں۔ زمین کی مناسب تیاری کے لیے 3 سے 4 مرتبہ ہل چلانے کے بعد
سہا گہ کی مدد سے کھیت کو خوب ہموار کر لیں۔ اس ضمن میں دیگر روایتی طریقہ کار کے
ساتھ ساتھ جدید لیزرلینڈ لیوانگ تکنیک سے بھی استفادہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس سے
کم وقت میں زیادہ رقبہ بہتر طور پر ہموار کیا جاسکتا ہے۔ اس سے نہ صرف کھاد اور
پانی کی یکساں تقسیم ہوگی بلکہ فصل کا آگاؤ بھی بہتر ہو گا۔ پودوں کی بڑھوتری ایک
ساتھ ہونے کی وجہ سے ساری فصل ایک ہی وقت میں پک کر تیار ہو جائے گی
بیج کا انتخاب
اور زہر پاشی
گندم کی مختلف بیماریوں میں کانگیاری ، کرنال بنٹ ، گندم کی بلاسٹ اور اکھیڑا وغیرہ
عام طور پر حملہ آور ہوتی ہیں اور پیداوار میں نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ ان کے
تدارک کے لئے بیج کو بوائی سے پہلے تھا نیو فینیٹ میتھائل بحساب دو تا اڑھائی گرام
یا امیڈ اکلو پر ڈ+ ٹیپو کو نازول بحساب 2 ملی لٹر فی کلو گرام بیج لگا ئیں ۔
زہر لگانے کا طریقہ
بہتر ہے کہ بیج کو زہر
لگانے کے لئے گھومنے والا ڈرم استعمال کریں تاہم اگر یہ میسر نہ ہو تو پلاسٹک کی ایک
بوری میں وزن محمدہ پیج اور سفارش کردہ زہر ڈال کر بوری کا منہ باندھیں اور دونوں
طرف سے پکڑ کر اچھی طرح ہلائیں تا کہ پیچ کے ہر دانے کو زہر لگ جائے خیال رہے کہ
بوری کو تقریبا آدھا بھرا جائے تا کہ پیج کو بوری میں اچھی طرح سے ہلایا جا سکے
اور دوائی اچھی طرح بیج کے ساتھ لگ سکے
شرح بیج
بلحاظ وقت کاشت درج ذیل شرح بیج رکھیں اگاؤ کی شرح 85 فیصد
سے زیادہ ہو، بصورت دیگر شرح بیج میں مناسب اضافہ کر لینا چاہیے۔
وقت کاشت شرح بیج
15 اکتوبر تا 15 نومبر 40 سے 45 کلو فی ایکڑ